نئی دہلی، 14/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ اور انفوسس کے بانی نارائن مورتی کی اہلیہ سدھا مورتی کا آنجہانی رتن ٹاٹا کے ساتھ خاص تعلق تھا۔ ایک موقع پر، انہوں نے رتن ٹاٹا سے دو خاص تحفے طلب کیے تھے، جنہیں رتن ٹاٹا نے فوراً فراہم کر دیا۔ سدھا مورتی کو یہ تحفے اس قدر پسند ہیں کہ وہ آج بھی انہیں اپنے دفتر میں ہمیشہ سامنے رکھتی ہیں۔ یہ تحفے ان کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہیں اور رتن ٹاٹا کے ساتھ ان کے خصوصی تعلقات کی یاد دلاتے ہیں۔
دراصل سدھا مورتی نے رتن ٹاٹا سے جمشید جی ٹاٹا اور جے آر ڈی ٹاٹا کی تصویریں مانگی تھیں۔ رتن ٹاٹا نے کچھ عرصے بعد انہیں یہ دونوں تصاویر فراہم کر دی تھیں۔ سدھا مورتی نے کہا کہ رتن ٹاٹا کے اس دنیا سے جانے سے جو نقصان ہوا ہے اس کی تلافی کوئی نہیں کر سکتا۔ ان میں سادگی اور دیانت تھی۔ وہ ایک ایسے شخص تھے جو ہمیشہ دوسروں کی بھلائی کے بارے میں سوچتے تھے۔ ٹاٹا سنز کے چیئرمین کے طور پر اپنے دور میں، انہوں نے اپنی کمپنیوں، ملازمین، سماج اور قوم کے لیے متاثر کن کام کیا۔
سدھا مورتی نے کہا کہ وہ ان کی سادگی سے بہت متاثر تھیں۔ رتن ٹاٹا کے اندر ہمدردی کا جذبہ تھا۔ وہ بتاتی ہیں کہ ’جب میں ان سے ملی تو میں نے محسوس کیا کہ وہ دوسروں کے بارے میں بہت سوچتے ہیں۔ میں انہیں ہمیشہ یاد رکھوں گی۔ میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ ان کے جانے سے ہندوستانی کاروبار کا ایک دور ختم ہو گیا۔‘ وہ کہتی ہیں کہ انہیں اپنی پوری زندگی میں اس جیسا کوئی آدمی نہیں ملا۔ دیانت داری زندگی میں سب سے اہم ہے، جو ہر کسی کے پاس نہیں ہوتی۔ رتن ٹاٹا کا صبر سیکھنے کے قابل تھا۔ وہ ایک عام آدمی تھا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نےخیراتی کام ان سے ہی سیکھے ہیں۔ سدھا مورتی نے کہا کہ رتن ٹاٹا کا جانا ان کے لیے ایک ذاتی نقصان ہے۔